قومی آواز ۔ کراچی ۔ یہ بیان انہوں نے روسی پارلیمنٹ کے چیئرمین کے وفد سے ملاقات کے دوران دیا جس میں اسپیکر ايازصادق، ماروی میمن، مخدوم خسرو بختیار نے بھی شرکت کی۔ روسی پارلیمنٹ ڈیوما کےچیئرمین نے پرجوش استقبال پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نےدہشتگردی کےخلاف جنگ میں سب سے بڑی قیمت ادا کی، ہماری جدوجہد صرف علاقہ نہیں عالمی امن کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں تنازعات کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، پاکستان وہاں امن اور استحکام کاخواہاں ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغان تنازعات پر افغان قیادت کی مرضی کے حل کی حمایت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ روس-پاکستان اقتصادی تعلقات، تجارتی حجم بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں، دونوں ممالک میں شراکت داری امن واستحکام اور علاقائی تعاون بڑھائےگی۔ شاہد خاقان کز مزید کہنا تھا کہ تجارت اور توانائی کے شعبے میں روس سے طویل المعیاد شراکت داری چاہتے ہیں۔
Sunday, December 24, 2017
اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ روس سے تعلقات پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے، تجارت اور توانائی کےشعبے میں روس سے طویل المیعاد شراکت داری چاہتے ہیں۔