امریکہ اور کینیڈا تارکین وطن کی نقل مکانی سے پریشان ، تارکین کا رخ اب امریکہ کی طرف سے کینیڈا کی طرف ہے ،کیلی

قومی آواز ۔ ٹورانٹو ۔

March 14, 2017
یو ایس ہوم لینڈ سیکوریٹی کے سیکریٹری جون کیلی نے کہا ہے کہ تارکین وطن کے مسئلے نے امریکہ اور کینیڈا دونوں ممالک کو پریشان کر دیا ہے کیونکہ اب تارکین وطن کا رخ امریکہ سے کینیڈا کی طر ف ہے اوراکثر کے پاس اب ویلڈ ویزا بھی ہے ۔انہوں نے یہ بات کینیڈا کے اپنے ہم منصب رالف گوڈیل سے ملاقات کے بعد کہی ۔ان کا کہنا تھا کہ تارکین وطن امریکہ اور کینیڈا کے درمیان انتہائی تکلیف دہ اور طویل سفر کر کے آتے ہیں۔کینیڈین پریس سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اکثر لوگ کینیڈا کا ویز ا لے کر یہاں آتے ہیں جبکہ ایسے بھی بہت ہیں جو چند دن امریکہ میں رہ کر کینیڈا کی جانب رخ کرتے ہیں ۔ اس مسئلے کو دونوں ملک مل کر ہی ہل کر سکتے ہیں۔رالف گوڈیل دونلڈ ٹرمپ کی کابینہ کے پہلے ممبر ہیں جنہوں نے کینیڈا کا دورہ کیاہے۔انہوں نے کینیڈا کے حکام سے ان تارکین وطن کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم کی درخواست بھی کی۔انہوں نے کہا کہ زیادہ تر تارکین وطن کینیڈا کے صوبوں برٹش کولمبیا ، منی ٹوبااور کیوبک کے راستے کینیڈا میں داخل ہوتے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ تارکین کن شہروں سے اور کن راستوں سے ہو کر کینیڈا میں داخل ہوتے ہیں اور امریکہ کے کن مقامات سے آتے ہیں۔ان میں سے اکثر کے پاس ریاض سعودی عربیہ میں امریکی سفارتخانے کے جاری کردہ ویزے ہوتے ہیں۔ان ویزوں کا مقصدامریکہ سے کینیڈا جانے کے لئے راہداری کا حصول ہے۔یہ لوگ کینیڈا میں داخل ہو کر پناہ کے متلاشی ہوتے ہیں۔ امریکی صدر کی جانب سے 7مسلمان ملکوں سے وزیٹر ز نہ لینے کے بیان کے بعد ان تارکین وطن کی نقل و حرکت میں اضافہ ہو گیا ہے۔وزیر اعظم کینیڈا جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ ہر ملک کا حق ہے کہ یہ دیکھے کہ کون اس کے ملک کے بارڈر کو غیر قانونی طور پر استعمال کر رہا ہے۔
۔