شادی کی رقم شامی پناہ گزین گھرانے کو دینے کا فیصلہ

اوٹاوا(قومی آواز–مانیٹرنگ ڈیسک) کینیڈا میں ایک جوڑے نے اپنی شادی کی پرتکلف دعوت منسوخ کر کے رقم ایک شامی پناہ گزین گھرانے کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق سمنتھا جیکسن اور ان کے شوہر فارزین یوسف نے نہ صرف پرتکلف دعوت کی جگہ شادی کی رسم سرکاری سِول میرج کے تحت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے بلکہ انہوں نے اپنے متوقع مہمانوں سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ انہیں تحفے دینے کی بجائے پیسے ایک ایسے شامی گھرانے کے نام دے دیں جو ان دنوں کینیڈا آنے کی کوشش کر رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سمنتھا جیکسن اور فارزین یوسف اپنی شادی کی تقریب کی منصوبہ بندی کر رہے تھے کہ انہوں نے شامی بچے ایلان کردی کی تصویر دیکھی جو ترکی کے ساحل پر مردہ پایا گیا تھا۔ اس موقعے پر انہیں احساس ہوا کہ وہ اپنی شادی کے موقعے کو پناہ گزینوں کے لیے امداد جمع کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ سمنتھا جیکسن اور فارزین یوسف اب تک 22,750 کینیڈین ڈالر جمع کر چکے ہیں اور انہیں امید ہے کہ وہ جلد ہی 27,000 ڈالر اکٹھے کر لیں گے۔ یاد رہے کہ چار افراد پر مشتمل کسی شامی گھرانے کو کینیڈا بلانے کے لیے سپانسر کرنے والے شخص کے پاس 27 ہزار ڈالر ہونا ضروری ہیں۔


متعلقہ خبریں