شراب اسلام کے علاوہ ہندو مزیب اور عیسائیت میں بھی حرام ہے : مکیش چاولہ

قومی آواز:اسلام آباد
قومی خبریں 31 دسمبر ، 2018
ویبب ڈیسک
پچھلے دنوں اقلیتی رکن اسمبلی مکیش چاولہ نے شراب کے حوالے سے اسمبلی میں بل پیش کیا کہ شراب اسلام کے علاوہ ہندو مزیب اور عیسائیت میں بھی حرام ہے اس لئے شراب کو حرام قرار دیا جائے لیکن اکثریت کی تائید نا ملنے پر بل پاس نا ہو سکا۔ اس بل کے بعد مکیش چاولہ نے اخبار میں وضاحتی کالم بھی چھاپا کہ اس نے یہ بل کیوں پیش کیا تھا۔ مکیش چاولہ کا کہنا ہے کہ تقریباً ہر پارلیمینٹرین شراب پیتا ہے اس کے علاوہ بھی دوسرے اداروں کے افسران شراب پیتے ہے عوام بھی شراب پیتی ہے ہر بڑے ہوٹل میں شراب ملتی ہے اس کے علاوہ اکثر پارٹیز شادی وغیرہ میں بھی شراب کا اہتمام ہوتا ہے۔ بقول مکیش چاولہ کے یہ سب اقلیتی پرمٹ پر ہوتا ہے لیکن شراب پینے والے زیادہ تر مسلمان ہوتے ہیں اگر آپ کو انسانی آزادی کی خاطر شراب پر پابندی نہیں لگانی تو اسے ویسے ہی قانونی شکل دے دیجیے نا کہ دوسرے مزاہب کے کندھے پر رکھ کے بندوق چلائیے


متعلقہ خبریں