قومی آواز ۔ پیل پولیس کے ایک اعلامیے کے مطابق مسی ساگہ میں مساجد کے خلاف نفرت پر مبنی مہم کے زمہ داروں کے خلاف تحقیقات کا آغاز ہو گیا ہے ۔ اعلامیے کے مطابق کچھ ایسی اطلاعات موصول ہوئی تھیں جن میں کچھ افراد نے مساجد کے باہر اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کچھ نازیبا کلمات ادا کئے تھے ۔ایسا ہی ایک واقعہ دار التوحید اسلامک سینٹر واقع کینیڈی روڈ کے باہر پیش آ یا جب ایک خاتون نے پارکنگ لاٹ میں قرآن کریم کے کچھ اوراق پھاڑ کر ایک کار کی ونڈ اسکرین پر آویزاں کر دئیے۔ بعد ازاں خاتون مسجد میں داخل ہو گئی اور اس نے امام مسجد سے ملنے کی کوشش کی مگر وہاں موجود لوگوں نے اسے وہاں سے جانے کے لئے کہا تو وہ غصہ کرتی اور مسلمانوں سے اپنی نفرت کا اظہار کرتی ہوئی وہاں سے رخصت ہو گئی۔ مئیر بونی کرمبی نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات کو بالکل بھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے پولیس کوہدایت کی کہ وہ اس واقعے اور اسی طرح کے دیگر واقعات کی بھی پوری طرح چھان بین کرے اور ملزموں کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔ اسلامک کونسل نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے پولیس سے مساجد کو تحفظ فراہم کرنے اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے اقدامات کرنے کی ضرور ت پر زور دیا۔
۔ ٹورنٹو
Wednesday, March 28, 2018