کینیڈینز کے پاور بال کے خوابوں کی راہ میں ا مریکی قانون آڑے آگیا

قومی آواز ۔ ٹورانٹو: اوٹاوا:کینیڈینز کے پاور بال کے خوابوں کی راہ میں ا مریکی قانون آڑے آگیا۔پاور بال لاٹری کے سلسلے میں ایک امریکی قانون کی وجہ سے کینیڈینز کے لئے کچھ پریشانی پیدا ہورہی ہے۔اس سلسلے میں بہت سے دیگر کینیڈینزکی طرح برٹش کولمبیا( برنابی) کی ایک رہائشی لیزا یوان نے اپنی قسمت آزمانے کے لئے پاور پال ٹکٹ خریدا۔تاہم اسے امریکہ سرحد پر تعینات سکیورٹی گارڈ کی طرف سے سخت قسم کی وارننگ موصول ہوئی۔ اسے یہ وارننگ قانون پر عمل درآمد کی وجہ سے دی گئی وہ اس کی خلاف ورزی کررہی تھی۔ اس بارے میں اس کاکہنا ہے کہ مجھے سرحد پر تعینات سکیورٹی گارڈ کی وجہ سے سخت قسم کا لیکچر سننے کوملا۔ اس نے کہا کہ آپ ٹکٹ خرید سکتی ہو لیکن اسے کینیڈا نہیں لے جاسکتی۔ اس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ پاور بال کی ویب سائٹ کے مطابق امریکی قانون غیر ملکیوں کو اس ٹکٹ کوخریدنے سے روک نہیں سکتا،چاہے آپ سیاح ہی کیوں نہ ہوں۔تاہم اگر آپ کینیڈین ہیں اور ٹکٹ خرید کراپنے ملک میں آتے ہیں اوراس کے بعد امریکہ واپس جاتے ہیں تواس میںکچھ قباحتی ںہیں۔قانون کے مطابق امریکہ سے کوئی بھی شخص لاٹری ٹکٹ خرید کر دوسرے ملک نہیں لے جاسکتا۔تاہم چھوٹ صرف اس صورت میں ہے کہ اس ٹکٹ کی پرنٹڈ کاپی ہو۔تاہم پاور بال کے ٹکٹ کینیڈا میں پرنٹ نہیں ہوتے ہیں۔ یوان پہلی کینیڈین نہیں ہیں جس کواس قسم کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔دسمبرمیں امریکی سرحد پر برٹش کولمبیا کے نو لوگوںکو روک لیاگیا تھا وہ سرحد پار کرنے کی کوشش کررہے تھے۔آج پاور بال کی ٹکٹ کی ڈرا ہے۔تاہم قانون لاٹری کی وجہ سے قسمت آزمانے والوںکے لئے مشکل ہوگیاہے۔ اس بارے میں واشنگٹن میں لیگل سروسز کے ڈائریکٹر جونا جانز کاکہنا ہے کہ واشنگٹن بارڈر پر کینیڈا سے لاٹری ٹکٹ خریدنے والوںکو آنے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔تاہم اس کے باوجود بہت سے کینیڈینز اپنی قسمت آزماتے ہیں۔