Thursday, December 28, 2017 خواجہ سعد رفیق نے ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میڈیا چینلز تبصرہ ضرور کریں لیکن ان کی پوری تقریر بھی سنوائیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر مثبت آدمی ہیں تاہم ان کے ردِ عمل پر دلی دُکھ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ 27 منٹ کی تقریر بالائے طاق رکھ کر چند الفاظ پر راۓ قائم کرنا مناسب نہیں، کبھی غیرذمے دارانہ یا غیرآئینی رویہ نہیں اپنایا، ماتحت نظام کو کبھی ٹارگٹ کیا نہ ہی اس کا تصور کر سکتا ہوں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ شکایات ہوتی ہیں تو جذب کرتے ہیں یا خاموشی سے متعلقہ اتھارٹی کو بتاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاستی اداروں کے مابین فاصلے، غلط فہمیاں پیدا کرنے والے ملک سے زیادتی کررہے ہیں، جاننے والے جانتے ہیں کہ میں ریاستی اداروں میں ہم آہنگی کیلیےکردار ادا کرتا رہتا ہوں۔ وفاقی وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ یقین رکھتا ہوں کہ ہم تدبر، فراست اور باہمی اتحاد ہی سے آگے بڑھ سکتے ہیں۔ اس سے قبل میجر جنرل آصف غفور نے خواجہ سعد رفیق کے ایک بیان کے بارے میں کہا تھا کہ وہ غیر ذمے دارانہ تھا اور نہیں لگتا کہ غیر ارادی تھا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج منظم ادارہ ہے، آرمی چیف کے اشارے پر فوج وہاں دیکھنا شروع ہوجاتی ہے جہاں وہ چاہتے ہیں، آرمی آئین کے احترام کے عزم پرقائم ہے، ہر شہری بھی آئین کے دائرہ کار میں رہے۔ ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ یہ ایک سیاسی سوال ہے، اس پر جواب نہیں دوں گا، ملک میں سیاسی سرگرمی چل رہی ہے، ان کا اپنا دائرہ اختیار ہے، آرمی کسی بھی طرح سے اس پر رد عمل نہیں دینا چاہتی، عوام خود دیکھیں، اگر کوئی سازش ہے تو اس کا ثبوت بھی ہونا چاہیے۔
قومی آواز ۔ اسلام آباد ۔
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مخصوص چینلز نے ان کی گفتگو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر توڑ مروڑ کر پیش کیا۔