آپ کی عمر کے مطابق آپ کا بلڈ پریشر کتنا ہونا چاہیئے

لندن(قومی آواز–ہیلتھ ڈیسک)ہماری صحت کو ٹھیک رکھنے میں ہمارے بلڈپریشر کا کردار کلیدی ہوتا ہے اور اس سے زیادتی یا کمی ہوجائے تو کئی قسم کی بیماریاں جیسے ذیابطیس ،گردے اور دل کی خرابی ہوجاتی ہے۔بالخصوص دل کی بیماریوں اورگردوں کی خرابی کی بنیادی وجہ بلڈ پریشر کا زیادہ رہنا ہے ۔ ہمارے گردوں میں ننھے نیفران ہوتے ہیں اور کروڑوں نیفرانز کیساتھ مل کر ہمارا ایک گردہ بنتا ہے۔اگر ہمارا بلڈ پریشر زیا دہ رہنے لگے تو پھر گردوں کو خون کی سپلائی بری طرح متاثر ہوتی ہے اور اس کا نقصان نیفرانز کو ہوتا ہے جن کی زیادہ بلڈ پریشر سے موت واقع ہو جاتی ہے اور اس طرح گردے ناکارہ ہوجاتے ہیں ۔ہمارا دل بھی خون کے پریشر سے متاثر ہوتا ہے اور کمزوری کی صورت میں دل کا دور ہ بھی پڑ جاتا ہے۔جب بھی ڈاکٹروں نے کسی مریض کا بلڈ پریشر دیکھنا ہوتا ہے تو اس کی عمر کو سب سے پہلے مد نظر رکھتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری عمر کے مختلف حصوں میں ہمارا بلڈ پریشر بھی مختلف ہوتا ہے۔بالغ اور 20سال سے زیادہ کے نوجوان میں یہ (120/80)ایم ایم ایچ جی ہوتا ہے۔یہ ایک دلچسپ بات ہے کہ ہمارا بلڈ پریشر ہر لمحے تبدیل ہوتا ہے اور اس کی تبدیلی کا انحصار ہہمارے اٹھنے بیٹھنے کے انداز ،ذہنی تناﺅ ،کھانا پینا اور جسمانی مشقت پر ہوتاہے۔19سال کے لوگوں میں یہ (120/81)20,سے 24میں یہ (132/83)25,سے 29کے لوگوں میں یہ (133/84)30,سے 34سال کر درمیان (134/85)35,سے 39کے درمیان (135/86)ہوتا ہے

۔ 40سال کی عمر کے بعد یہبڑھنے لگتا ہے اور 60 سال کی عمر میں یہ 145 /90سے اوپررہتا ہے۔