قومی آواز ۔ اوٹاو اتوار 1 جولائی 2018 کینیڈا نے امریکی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات پر 10 سے 25 فیصد تک اضافی ٹیکس عائد کر دیا اضافی ٹیکسوں کے نفاذ کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا،کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا ٹرمپ کو فون یہ خبریں آپ قومی آواز ٹورنٹو پر پڑھ رہے ہیں کینیڈا کی جانب سے امریکی درآمدی منصوعات پر اضافی محصولات کا اطلاق یکم جولائی سے ہو گیا ہے ، کینیڈین حکومت نے امریکی امپورٹس پر دس سے پچیس فیصد تک کے اضافی ٹیکس نافذ کیا ہے۔قبل ازیں ان محصولات کے نفاذ کے اعلان سے پہلے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور امریکی صدر نے ٹیلی فون پر گفتگو بھی کی، ٹروڈو نے ٹرمپ پر واضح کیا کہ اضافی ٹیکسوں کے نفاذ کے علاوہ کوئی چارہ بچا نہیں ہے۔
کینیڈا نے امریکی درآمدی منصوعات پر اضافی محصولات کا نفاذکر دیا ، کینیڈین حکومت نے امریکی امپورٹس پر دس سے پچیس فیصد تک کے اضافی ٹیکس نافذ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق رواں سال یکم جون کو امریکا نے اپنے ملک میں درآمد کی جانے والی دیگر ملکوں کی مصنوعات پر اضافی ٹیکس کا اعلان کیا تھا جبکہ ردعمل کے طور پر کینیڈا نے بھی اضافی محصولات عائد کر دیے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکا نے رواں ماہ یکم جون سے اپنے ہاں یورپی اسٹیل اور ایلومینیم مصنوعات کی درآمد پر دس سے پچیس فیصد تک اضافی محصولات عائد کر دیے تھے۔خیال رہے کہ یورپی یونین کے بعد کینیڈا اور میکسیکو کے عہدے داروں نے بھی امریکی فیصلے کے جواب میں محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی تھی لیکن ابھی تک کینیڈا نے یہ واضح نہیں کیا کہ کن امریکی مصنوعات کو ہدف بنایا جائے گا۔واضح رہے کہ بھارت نے بھی گذشتہ ماہ اسٹیل اور ایلومینیم پر اضافی ٹیکس کے درعمل میں امریکا کی متعدد منصوعات پر اضافی محصولات کا اعلان کیا ہے۔