امریکا کی مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق فیصلے کی مخالفت کرنے والے ممالک کو دھمکی

(قومی آواز ۔ واشنگٹن)

Wednesday, December 20, 2017

اقوام متحدہ کے لئے امریکی نمائندہ خصوصی نکی ہیلے نے خبردار کیا ہے کہ جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلے کی مخالفت کرنے والے ممالک کے نام لیے جائیں گے اور ایک ایک ووٹ کا حساب رکھا جائے گا۔

امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے اعلان کے حوالے سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کل ووٹنگ ہوگی تاہم اس سے قبل امریکی نمائندہ خصوصی نے مختلف سفیروں کو دھمکی آمیز خطوط لکھے ہیں۔

نکی ہیلی نے اپنے خطوط میں لکھا کہ جنرل اسمبلی میں قرارداد کی حمایت کرنے و الے ممالک کے نام صدر ٹرمپ کو بتاؤں گی اور مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق قرارداد پر ایک ایک ووٹ کا حساب رکھا جائے گا۔

Nikki Haley

@nikkihaley
At the UN we’re always asked to do more & give more. So, when we make a decision, at the will of the American ppl, abt where to locate OUR embassy, we don’t expect those we’ve helped to target us. On Thurs there’ll be a vote criticizing our choice. The US will be taking names.

5:08 PM – Dec 19, 2017
6,358 6,358 Replies 12,574 12,574 Retweets 35,114 35,114 likes
نکی ہیلے نے اس حوالے سے ٹوئٹ بھی کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے امریکی عوام کی خواہشات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں سفارتخانہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے لکھا کہ جن ممالک کی ہم مدد کرچکے ہیں ان سے امریکا کو نشانہ بنانے کی توقع نہیں رکھتے، جمعرات کو ہمارے انتخاب پر تنقیدی ووٹ ڈالا جائے گا اور امریکا ایسے ممالک کے نام لے گا۔

امریکا نے مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق اپنا فیصلہ واپس لینے کی قرارداد ویٹو کردی

خیال رہے کہ 18 دسمبر کو سلامتی کونسل میں مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق متنازع امریکی فیصلہ مسترد کرنے کی درخواست امریکا نے ویٹو کردی تھی۔

جب کہ امریکا کے اہم اتحادی ممالک برطانیہ، فرانس، جاپان، اٹلی اور یوکرین نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ ڈالے، جس میں کہا گیا تھا کہ مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق کسی بھی فیصلے کی قانونی حیثیت نہیں ہوگی۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 6 دسمبر کو مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارتخانہ وہاں منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

امریکا نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا

امریکی صدر کے اس اعلان پر نہ صرف مسلم ممالک میں شدید ردعمل دیکھنے میں آیا بلکہ یورپی اور مغربی ممالک میں بھی اس فیصلے کے خلاف مظاہرے دیکھنے میں آئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا ہنگامی اجلاس ترکی میں ہوا جس میں امریکی صدر کے فیصلے کی شدید مذمت کی گئی اور ڈونلڈ ٹرمپ سے فیصلہ فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔