نئے امریکی صدر کا پیوٹن سے پہلا رابطے آئندہ ہفتے ہوگا

January 27, 2017

:قومی آوازماسکو
روس کے ایوان صدر نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان آئندہ ہفتے ٹیلی فون پر رابطے کا امکان ہے.

امریکا کے نئے صدر کا اپنے روسی ہم منصب سے ذمپ داریاں سنبھالنے کے بعد یہ پہلا باضابطہ رابطہ ہوگا۔

اس سے قبل امریکی نشریائی ادارے سی این این نے امریکی اور روسی صدر کے درمیان ممکنہ رابطے کی رپورٹ دی تھی۔

امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹس سامنے آنے کے بعد صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ایوان صدر (کریملن) کے ترجمان دمتری پیسکوو نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف کے بعد پہلی بار آئندہ ہفتے دونوں رہنماؤں میں ٹیلی فونک رابطہ ہوگا۔

اس سے قبل دونوں رہنماؤں کے درمیان نومبر 2016 میں اس وقت ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا جب ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدارتی انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے۔

پہلے رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں نےامریکا اور روس کے کشیدہ تعلقات کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا تھا، جو یوکرین کے معاملے کی وجہ سے کشیدگی کا شکار ہیں۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ برس نومبر میں ہونے والے امریکی انتخابات میں حیران کن طور پر کامیاب ہوئے تھے، جس کے بعد امریکی انٹیلی جنس ادارے کے عہدیداروں نے الزام لگایا تھا کہ امریکی صدارتی انتخابات میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے براہ راست دخل اندازی کرکے ڈونلڈ ٹرمپ کو فائدہ پہنچایا۔

امریکی انٹیلی جنس اداروں اور خود وائٹ ہاؤس نے روس پر الزام عائد کیا کہ امریکی انتخابات کے دوران روس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حریف ہلیری کلنٹن اور اس کی پارٹی کے کمپیوٹر سسٹمز کو ہیک کیا۔

ان الزامات کے تحت ہی سابق امریکی صدر براک اوباما نے امریکا میں تعینات 35 روسی سفیروں کو ملک بدر کیا تھا۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے سفیروں کو ملک بدر کرنے کے بعد روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے امریکی سفیروں کو ملک بدر کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا تھا براک اوباما اپنے اقتدار کے آخری ایام گزار رہے ہیں اور ان کی جانب سے اٹھایا جانے والا یہ قدم روس اور امریکا کے دوستانہ تعلقات کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔

امریکی انتخابات میں ہیکنگ اورولادی میر پیوٹن کی مداخلت سے متعلق الزامات کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ہمیشہ ہی نظرانداز کیا اور انہیں مضحکہ خیز قرار دیا، جب کہ روسی حکومت نے بھی ان الزامات کو بے بنیاد اور بے وقوفی قرار دیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری 2017 کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا، جس کے بعد آئندہ ہفتے پہلی بار بحیثیت صدر ان کی جانب سے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ٹیلی فونک رابطے کا امکان ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ متعدد بار ولادی میر پیوٹن کی تعریف کر چکے ہیں، انہوں نے ایک بار کہا تھا روسی صدر امریکی صدر براک اوباما سے ہوشیار ہیں۔