ٹورونٹو میں 25 سالہ شخص نے جان بوجھ کر وین لوگوں پر چڑھا کر راہگیروں کو روند ڈالا، 10 افراد ہلاک

قومی آواز . ٹورنٹو
Monday April 23
ٹورونٹو میں  ایک ڈرائیور نے اپنی وین فٹ پاتھ پر چڑھا کر راہگیروں کو روند ڈالا جس کے نتیجے میں 10افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوئے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جس جگہ یہ واقعہ پیش آیا ہے وہ کافی مصروف علاقہ ہے۔ واضح رہے کہ یہ علاقہ ایرانی کمیونٹی کا حب مانا جاتا ہے جو کہ یونگ اور فنچ کےسنگم پر واقع ہے ۔

پولیس حکام نے وین ڈرائیور کوحراست میں لیا ہے، اور پولیس کا کہنا ہے کہ حراست میں لیا گیا ڈرائیور 25 سالہ ایلک میناسیان ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایلک کی جانب سے یہ اقدام بظاہر جان بوجھ کر کیا گیا ہے۔

پولیس نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ اس علاقے میں آنے سے پرہیز کریں۔ اس کے علاوہ جائے وقوعہ سے کچھ فاصلے پر سب وے سروس کو بھی روک دیا گیا ہے۔

کینیڈا کے وزیر برائے پبلک سیفٹی کا کہنا ہے کہ یہ ایک افسوس ناک واقعہ ہے تاہم انھوں نے اس بارے میں کچھ نہیں کہا کہ ڈرائیور نے ایسا کیوں کیا؟

ٹورونٹو پولیس کے سربراہ نے کہا کہ اس واقعے کی تفتیش میں کافی وقت لگے گا اور انھوں نے عینی شاہدین سے سے استدعا کی کہ وہ تفتیش میں مدد کریں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے کچھ فاصلے پر وین اور اس کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

ڈرائیور کو حراست میں لیے جانے کے وقت ایک راہ گیر نے ویڈیو بنائی اور اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایلک کے ہاتھ میں ایک شے ہے اور پولیس اہلکار اونچی آواز میں ایلک کو زمین پر بیٹھنے کو کہہ رہے ہیں۔

جائہ وقوعہ سے کچھ فاصلے پر ویڈیو کی دکان کے مالک رضا ہاشمی نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کو سڑک پر چیخوں کی آواز آئی۔ انھوں نے مزید بتایا کہ سفید وین بار بار فٹ پاتھ پر چڑھی اور لوگوں کو روندا۔

ٹورونٹو کے رہائشی ہینری ملر اس واقعے کے عینی شاہد ہیں۔ انھوں نے سکائی نیوز کو بتایا ’اس سڑک پر 60 سے 70 میل فی گھنٹہ کی رفتار پر ایک سفید وین آئی۔ وہ وین گھومی ہے اور راہگیروں پر چڑھ گئی ہے۔ میرا اندازہ ہے کہ جان بوجھ کر وین کو فٹ پاتھ پر چڑھایا گیا۔‘