باچا خان یونیورسٹی میں حملہ آور ہونے والے تمام دہشت گرد ہلاک، آپریشن مکمل

قومی آواز ۔ پشاور: چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے میں اب تک 42 افراد کے شہید ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جب کہ یونیورسٹی میں سیکیورٹی فورسز نے آپریشن مکمل کر لیا ہے، تمام دہشت گرد ہلاک ہو چکے ہیں اب کلیئرنس کا عمل جاری ہے۔ چارسدہ کے ضلعی ناظم کے مطابق اب تک 42 افراد کے شہید ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے جب کہ حملہ میں سو کے قریب لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق شہید ہونے والوں میں سیکیورٹی اہلکار، مرد طالب علم اور ایک استاد بھی شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق آج صبح مسلح افراد یونیورسٹی میں داخل ہوگئے، جس سے طلبہ، اساتذہ اور انتظامیہ محصور ہوگئی، یونیورسٹی میں 3 ہزار کے قریب طلبہ زیرِ تعلیم ہیں۔ ذرائع کے مطابق یونیورسٹی میں قوم پرست رہنما باچا خان کی برسی کے موقع پر ایک مشاعرے کا انعقاد ہونا تھا، جس میں 600 کے قریب افراد کی شرکت متوقع تھی۔مسلح افراد صبح 9 بجے کے قریب دیوار پھلانگ کر یونیورسٹی میں داخل ہوئے اورفائرنگ کا آغاز کیا۔ باچا خان یونیورسٹی پر حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی اور یونیورسٹی کا گھیراﺅ کرلیا۔ پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کے دستے بھی باچا خان یونیورسٹی پہنچ گئے، جبکہ علاقے کی فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے باچا خان یونیورسٹی میں آپریشن کا آغاز کیا، جس میں ایس ایس جی کمانڈوز بھی حصہ لے رہیں ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران 6 سے دس کے قریب دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔ڈی آئی جی سعید وزیر نے شعبہ کیمسٹری کے اسسٹنٹ پروفیسر حامد حسین کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔ واضح رہے کہ کہ تقریبا ایک سال قبل بھی دہشت گردوں نے آرمی پبلک سکول پر حملہ کیا تھا جس میں سینکڑوں بچے شہید ہوئے تھے جس کے بعد پاکستان میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا تھا اور دعوی کیا جا رہا تھا کہ اس آپریشن نے دہشت گردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے لیکن دہشت گردوں نے ثابت کیا ہے کہ وہ پاکستان میں جہاں چاہیں کارروائی کر سکتے ہیں ان کو کوئی روکنے والا نہیں ہے۔ دوسری جانب کچھ دن قبل امریکی صدر اوبامہ نے سٹیٹ آف یونین سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ پاکستان، عراق اور افغانستان میں دہائیوں تک امن ممکن نہیں جس پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ان کے بیان کو مسترد کیا تھا لیکن دہشت گردی کے اس طرح کے تواتر سے ہونے والے واقعات ظاہر کرتے ہیں کہ اوبامہ کا بیان سو فیصد درست تھا۔