پیٹرک براﺅن کے استعفے کے بعد کنزرویٹیوز کے ساتھ لبرل اور این ڈی پی بھی پریشان ، الیکشن پلان متاثر ہونے کا خدشہ
قومی آواز ۔ ٹورنٹو
Saturday, February 3, 2018
کنزرویٹیو پروگریسو پارٹی کے سربراہ پیٹرک براﺅن کے ایک اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی خبروں اور بعد ازاں ان کے استعفے کے بعد کنزرویٹیو پارٹی ایک بحران کا شکار ہو گئی ہے لیکن لطف کی بات یہ ہے کہ کنزرویٹیو کے ساتھ ساتھ لبرلز اور این ڈی پی بھی اس صورتحال سے پریشان ہیں اور ماہرین سیاست اور قانون کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں الیکشن پلان بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ الیکشن مہم مئی میں شروع ہو گی جبکہ اس سے قبل پریمئیر کیتھلین وین جو پیٹرک براﺅن کے مد مقابل واحد لیڈر تھیں ان کے منظر سیاست سے غائب ہو جانے کے بعد کافی پریشان ہیں کہ اب وہ کس سے مقابلہ کریں کیونکہ اس وقت کوئی بھی بڑا اپوزیشن لیڈر ان کے سامنے موجود نہیں ہے۔ اس وقت کیتھلین وین اور این ڈی پی کے اینڈریو ہوارتھ دونوں یہ انتظار کر رہے ہیں کہ ان کا نیا مد مقابل کون ہوتا ہے۔اگلے چھ سے نو ماہ میں سیاسی جماعتوں کو اپنا الیکشن پلان بنانا ہے لیکن منظر صاف نہ ہونے سے ان جماعتوں کے لئے صحیح طریقے سے الیکشن میں اترنا بہت مشکل ہو گا۔